نائجیریا کے وسطی حصے میں ایک کیتھولک سکول سے مسلح افراد نے 300 سے زیادہ بچے اور عملے کے اہلکاروں کو اغوا کر لیا ہے۔
نائجیریا کی کرسچن ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ نیجر ریاست کے پاپیری میں واقع سینٹ میری سکول سے 303 طلبہ اور 12 اساتذہ کو اغوا کیا گیا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اغوا کیے جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اغوا کی یہ واردات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب اس علاقے میں مسلح گروہوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ لوگوں کے اغوا کی یہ تازہ ترین تعداد 2014 کے بدنامِ زمانہ چیبوک اجتماعی اغوا کا نشانہ بننے والے 276 افراد سے بھی زیادہ ہے۔
مقامی پولیس نے کہا کہ مسلح افراد نے جمعے کی صبح مقامی وقت کے مطابق تقریباً دو بجے سکول پر دھاوا بولا اور وہاں ٹھہرے ہوئے طلبہ کو اغوا کر لیا۔
ڈومینِک آدامو، جن کی بیٹیاں اس سکول میں پڑھتی ہیں لیکن اغوا نہیں ہوئیں کاکہناہے کہ ’سب شدید صدمے کی حالت میں ہیں، یہ واقعہ سب کے لیے انتہائی پریشان کُن اور تکلیف کا باعث تھا۔‘
ایک خاتون کے جن کی بھانجیوں کو اغوا کیا گیا ہے انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ’اغوا ہونے والی ہماری بچیوں کی عمریں چھ اور 13 سال ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’میں بس چاہتی ہوں کہ وہ گھر واپس آ جائیں۔‘
پولیس نے کہا ہے کہ سکیورٹی ادارے ’اغوا ہو جانے والے بچوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اُن کی پوری کوشش ہے کہ اغوا کیے گئے طلبہ کو بچایا جا سکے۔‘