پسنی ،نوشکی وکیچ سے 3نوجوان جبری لاپتہ ،2 بازیاب

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے پسنی ،نوشکی اور ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے 3نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جبکہ 2جبری لاپتہ نوجوان ریاستی ٹارچر سیل کی اذیت سہہ کر بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔

فورسز نے آج بروز بدھ کو ضلع گوادر کے ساحلی شہر پسنی سے میاں داد ولد فقیر محمد اور دوشنبے ولد فقیر محمد نامی دو نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

جبری لاپتہ کئے گئے دونوں نوجواں آپس میں بھائی ہیں جنہیں پسنی شہر کے وارڈ نمبر ایک سے پاکستانی فوج کی حمایت یافتہ ملیشیاجسے ڈیتھ ا سکواڈ کہا جاتا ہے کے کارندوں نے آج رات ایک بجے ان کے گھر میں گھس کت حراست میں لیکر اپنے ساتھ لے گئے جس کے بعد ان کی کوئی خبر نہیں ہے ۔

دونوں نوجوان پیشے کے لحاظ سے ماہی گیر اور ڈرائیو ر ہیں۔

فیملی نے دونوں بھائیوں کی بازیابی کی اپیل کی ہے ۔

اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے دشت کنچتی سے پاکستانی فورسز ایف سی نے گذشتہ دنوں  16 نومبر کو اعجاز ولد دینل نامی ایک نوجوان دکاندار کو جس کا تعلق بل نگور دشت سے ہے کو رات کے 2 بجے حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے ۔

دریں اثناہلال ولد مراد بخش اور الطاف بلوچ ولد محمد عظیم نامی 2 لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔

ہلال ولد مراد بخش کا تعلق ضلع کیچ کے علاقے بل نگور سے ہے جبکہ الطاف بلوچ ولد محمد عظیم کا تعلق نوشکی سے ہے ۔

ہلال ولد مراد بخش کو فورسز نے20 ستمبر 2025 کوجبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جبکہ 18 نومبر کووہ گوادر سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔

اسی طرح کلی جمالدینی نوشکی سے تعلق رکھنے والے الطاف بلوچ ولد محمد عظیم کوفورسز نے 19 مارچ 2025 کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایااور 13نومبر کو وہ نوشکی سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔

Share This Article