بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر اعلی سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا 20واں اجلاس جمعرات کو چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ۔
اجلاس میں کور کمانڈر بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان سمیت اعلیٰ عسکری اور سول حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بلوچستان کی مجموعی سیکورٹی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مفادِ عامہ سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔
اجلاس میں گزشتہ اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور ان کی توثیق کی گئی۔
کمیٹی نے بلوچستان میں امن و امان کے قیام اور ریاستی رٹ کے استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس میں بھتہ خوروں، سونے کی اسمگلنگ، حوالہ و ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار اور منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کا فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی نے ایف آئی اے بلوچستان کی موجودہ کارکردگی پر اظہارِ عدم اطمینان کرتے ہوئے وائٹ کالر کرائم اور بھتہ خوری کے خلاف کارروائیوں کو مزید موثر اور تیز کرنے کی ہدایت کی۔
اپیکس کمیٹی نے ریاست مخالف اور منافرت انگیز اشاعتی مواد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ۔
کمیٹی نے قرار دیا کہ ایسے اقدامات قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہیں اور ان کے تدارک کے لیے تمام متعلقہ ادارے مربوط حکمتِ عملی کے تحت کارروائیاں جاری رکھیں۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹرز تین سال تک اپنے متعلقہ اضلاع میں خدمات سرانجام دینے کے پابند ہوں گے تاکہ دیہی اور پسماندہ علاقوں میں بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
کمیٹی نے پوست کی کاشت اور اس کے لین دین میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ پوست کی خرید و فروخت یا لین دین میں ملوث عناصر کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جائیں گے۔
اجلاس میں بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشییٹیوز (BSDI) کے تحت مکمل شدہ منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ زیرِ تکمیل منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئیں۔
اپیکس کمیٹی نے کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی کے مسئلے پر بھی غور کیا اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لیے موثر اقدامات کی ہدایت دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے کئے گئے اقدامات کو نتیجہ خیز بنایا جا رہا ہے،بلوچستان میں بھتہ خوری، سونے کی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر جرائم کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔
کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست مخالف اور منافرت پر مبنی مواد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اس ضمن میں ابتک کی جانے والی کارروائیاں قابلِ تحسین ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ،اس مقصد کے لیے ڈاکٹرز کو اپنے اضلاع میں کم از کم تین سال خدمات انجام دینا ہوں گی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پوست کی کاشت اور لین دین میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ اس ناسور کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشییٹیوز کے تحت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں اور حکومت ان منصوبوں کی تکمیل میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ،اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل منیجر کو عوامی شکایات کے فوری ازالے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ گیس لوڈ شیڈنگ سے متعلق وفاقی وزارت کو مراسلہ بھی ارسال کیا جائے گا۔