آج 13 نومبر کو یوم ِ شہدائے بلوچ کی مناسبت سے بلوچستان سمیت دنیا بھر میں بلوچ قوم اپنے عظیم و بہادرسپوتوں کوان کی عظیم قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرکے بلوچ وطن اور قوم کے مضبوط و محکم دفاعی حصاروں کا دن منارہا ہے ۔
بلوچستان کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان بہادر فرزندوں نے اپنے وطن کے دفاع میں اپنی جانیں نچھاور کیں اور ان کے نام ہزاروں بلوچ شہداء کی ایک طویل اور قابل فخر فہرست کا حصہ ہیں۔
اس دن کی مناسبت سے قوم پر ست جماعتیں بلوچستان و دنیا بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کررہی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس کا سلسلہ جاری ہے جہاں ان کی پوسٹریں،آڈیوز، ویڈیوز اور ان سے وابستہ ان کی یادیں آن لائن پروگرامز کا حصہ بنائے جارہے ہیں اور ان کی قربانیوں کو سراہا جارہاہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم )نے 13 نومبر یوم شہدائے بلوچ کی مناسبت سے یکم نومبر سے 30 نومبر تک روزانہ کی بنیاد پربلوچ شہداء کے بارے میں پروفائلز اور تاریخی معلومات شائع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت جرمنی اور نیدرلینڈ زمیں سیمینار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
جبکہ آج برطانیہ میں پارٹی کی جانب سے بلوچ شہداء کے لئے پروقار یادگاری تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
بلوچستان کے کونے کونے میں ریاستی جبر اور بندش کے باجود لوگ اپنے شہدا کا دن منا رہے ہیں۔
بی این ایم نے 13 نومبر یومِ بلوچ شہدا کی عظیم قربانیوں کو اپنی آئندہ نسلوں تک یادگاری بنانے کے لئے ایک نئی علامت جاری ہے کہ جس میں اس علامت کے تاریخی، فلسفیانہ، ثقافتی اور فنی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اس علامت میں دو متحد المرکز تہیں شامل ہیں، جن میں ہر ایک گہرا علامتی معنی رکھتی ہیں۔
بی این ایم کی جانب سے جاری کی گئی اس نئی علامت کی تشریح کے مطابق ، اندرونی تہہ ایک 17 پھنکڑیوں والا کھلا ہوا پھول ہے، جو زندگی، روح اور تجدید کی نمائندگی کرتا ہے۔
اس کے تین حصے ہیں: مرکز میں موجود گہرا سرخی مائل نکتہ قومی وحدت کی علامت ہے، اس کے گرد موجود دائرہ قوم کی بقا میں وحدت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ پھول کی پتیاں شہداء کے کردار کی عظمت اور قومی احترام کی نمائندگی کرتی ہیں۔ 17 پھنکڑیاں روحانی توازن، ایمان اور تجدید کی علامت سمجھی جاتی ہیں، اور درمیان کی مکمل شبیہ کو گہرے سرخی مائل رنگ میں پیش کیا گیا ہے جو شہداء کے خون اور قربانی کی یاد دلاتا ہے۔
بیرونی تہہ روشن چمکدار سورج کی علامت ہے، جس کی 28 شعاعیں زندگی، تسلسل اور قربانی کی روشنی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ عدد 28 قمری چکر اور وقت کے تسلسل سے منسلک ہے اور اس کے چار برابر حصوں میں ہر حصے میں ‘7’ آتا ہے، جو عدل و انصاف اور شہداء کی بلاتفریق قربانیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ علامت کو دائرے کی شکل دی گئی ہے، جو حق کے لیے قربانی اور جہد مسلسل کی علامت ہے اور اس کا کوئی اختتام نہیں، حق کی جدوجہد نسل در نسل جاری رہتی ہے۔