بلوچستان کے خضدار اور تربت سے 2 لاشیں برآمدہوئی ہیں جبکہ گذشتہ پانچ مہینے سے جبری گمشدگی ایک نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔
خضدار سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔
ریسکیو حکام کے مطابق خضدار کے علاقے فیروز آباد سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق لاش کے جسم پر گولیوں کے نشانات ہیں، لاش کی شناخت کی جارہی ہے۔
اسی طرح تربت کےہوشاپ کے علاقے سے ایک نعش برآمد کی گئی ہے جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔
مقتول کی شناخت نسیم ولد قادر بخش ساکن ہوشاپ کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب پانچ ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد نوجوان دانش بلوچ آج بازیاب ہوگئے۔
ان کی بازیابی کی تصدیق وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کی جانب سے کی گئی ہے۔
وی بی ایم پی کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی ایک خوش آئند عمل ہے، اور تنظیم اس اقدام کو سہراتی ہے کیونکہ اس سے غمزدہ خاندانوں کی خوشیاں واپس لوٹ آتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کا سلسلہ بھی جاری رہے گا، اور حکومت و ادارے جبری گمشدگیوں کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں گے۔