گوادر: ڈاکٹر عزیز بلوچ کی تیسری برسی کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عزیز بلوچ کی تیسری برسی کے موقع پر بی این پی تحصیل گوادر کے زیرِ اہتمام گوادر پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

تعزیتی ریفرنس میں بی این پی کے علاوہ نیشنل پارٹی سمیت خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تعزیتی ریفرنس سے بی این پی کے مرکزی ماہیگیر سیکریٹری خدا داد واجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ کا عوام سے رشتہ اتنا مضبوط تھا کہ وہ ہمیشہ عوام سے جڑے رہتے تھے۔ وہ شفیق انسان تھے، انسان دوست اور ایک قدآور شخصیت تھے۔ مشرف کے آمریتی دور میں سخت حالات کے باوجود وہ ثابت قدم رہے۔ ان کے قدم کہیں نہیں لرزے۔ سمندر کے تحفظ کے لیے ان کی رہنمائی میں ایک تحریک چلائی گئی جو گوادر کے ماہیگیروں کی تحریک میں تاریخ رقم کر چکی ہے۔ اسی تحریک کی بنیاد پر ماہیگیروں میں اپنے حقوق اور سمندر کے تحفظ کا شعور بیدار ہوا۔ وہ سیاسی شعور کے لیے ہمیشہ متحرک رہے اور علمی و شعوری بنیادوں پر سیاست کے قائل تھے۔ ان کی قیادت میں ضلع گوادر میں سیاسی کارکنوں کی ایک کھیپ جنم لیا۔

تحصیل صدر ناصر موسیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ کی برسی پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا ایک فریضہ بنتا ہے۔ وہ شعوری استاد کا درجہ رکھتے تھے۔ جسمانی طور پر موجود نہیں، لیکن وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے اور ہمارے لیے ایک ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں۔

بی این پی کے ضلعی صدر ماجد سہرابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ کے فکر و فلسفہ کو آگے بڑھانے کے لیے ہمیں ان کی سوچ و فکر پر عمل پیرا ہونا ہے۔ ان کا وژن کلیئر تھا۔ وہ بلا تفریق عوام کی خدمات پر یقین رکھتے تھے۔ بلوچ اور بلوچستان سے والہانہ محبت رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی ایک رضاکار کی حیثیت سے گزاری۔انہوں نے کہاکہ زمین اور کلچر ہماری بقا کی بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

نیشنل پارٹی کے سنٹرل کمیٹی کے رکن اشرف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی عوام اور اس معاشرے کے لیے وقف کی۔ ذاتی مفادات سے بے نیاز، انسانی خدمات گزار شخصیت اور ایک کردار کے مالک تھے اور کردار ہمیشہ حیات رہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے ضلعی صدر مولا بخش مجاہد نے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ حقوق العباد کے نمونہ تھے۔ کرونا کے دوران سارا جہاں ڈر و خوف سے دوچار تھا، لیکن ڈاکٹر عزیز بلوچ نے بلا خوف اپنے کام کو جاری رکھا اور مریضوں کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑا۔ وہ کردار کے مالک تھے۔

بی این پی کے سنٹرل کمیٹی کے رکن کہدہ علی بلوچ نے کہا کہ آج ہم ایک جذبہ کے تحت یہاں یکجا ہیں۔ یہ یکجہتی و جذبہ ڈاکٹر عزیز بلوچ کے کردار کی وجہ سے ہے۔ ڈاکٹر عزیز بلوچ کی خدمات فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انہوں نے اپنی خدمات جاری رکھیں، ماہیگیروں میں شعور اجاگر کیا۔ سیلاب ہو یا سمندری طوفان، کرونا وبا کے دوران ان کی خدمات قابلِ تقلید ہیں۔

بی این پی کے ضلعی صدر عبدالغفور ہوت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ ایک سیاسی استاد تھے۔ ڈاکٹر عزیز بلوچ نے ماہیگیروں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی بنیاد رکھی۔ "ٹرالر بھگاؤ، چولہا جلاؤ” کے روحِ رواں تھے۔ ایک کردار کے مالک تھے، ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

سابق ناظم پشکان بابا آدم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ ہمارے سیاسی استاد تھے۔ سیاسی شعور بیدار کرنے کے لیے سرکل لگایا کرتے تھے۔

پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن کے سابق صدر قادر جان، جیوز لائبریری صدر کے بی فراق، میونسپل کمیٹی جیونی کے چیئرمین اور بی این پی کے سابق ضلعی جنرل سیکریٹری اکرم حیات شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ اپنی سوچ و فکر کے ساتھ کمٹمنٹ تھے۔ وہ ایک وژنری شخصیت تھے۔ عہد کریں کہ ہم ڈاکٹر عزیز بلوچ کی سوچ و فکر کو آگے بڑھائیں گے۔

اسٹیج سیکریٹری کے فرائض تحصیل جنرل سیکریٹری ساجد فراز نے سر انجام دیے۔ اس موقع پر مرکزی ماہیگیر سیکریٹری خدا داد واجو نے نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔

Share This Article