پاکستانی فوج کا قلات میں 4 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کے ضلع قلات میں پاکستانی فورسز نے4 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فورسز حکام کے دعوے کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 4 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرکے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یکم نومبر کی رات سیکیورٹی فورسز نے ضلع قلات میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر موثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 4 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

فورسز نے اب تک مارے جانے والے افراد کی شناخت اور تنظیمی وابستگی ظاہر نہیں کی ہے۔

ماضی میں پاکستانی فورسز کی ایسی متعدد کارروائیاں جعلی ثابت ہوئی ہیں جہاں جبری لاپتہ افراد کو ماورائے عدالت کرکے ان کی لاشیں پھینکی گئی تھیں ۔

یاد رہے کہ آئی ایس پی آر محض ایک پریس ریلیز کے ذریعے متعدد کارروائیوں کا دعویٰ کرتا رہتا ہے لیکن کوئی بھی صحافی اور میڈیا ہائوسز ان کارروائیوں کی زمینی حقائق کو جانچنے اور سوال کرنے کی زحمت نہیں کرتا جس کی وجہ سے بلوچستان میں فوج جنگی جرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

واضع رہے کہ 2 نومبر کو بلوچ عسکریت پسند تنظیم بی ایل اے نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے شیخڑی، مورگند، مکئی، خیصار کے مقامات پر تین روز کے دوران پاکستانی فوج کو حملوں میں نشانہ بنا کر کمانڈوز سمیت 17 اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ اور ا ن کے ہتھیاروں کو ضبط کیا جبکہ اس کی رسد کو تباہ کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعرات کے روز مکئی کے علاقے میں پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت گھات لگا کر نشانہ بنایا جب وہ اپنے پوسٹ پر رسد پہنچا رہے تھے۔

اب پاکستانی فوج کی جانب سے 4 مسلح افراد کو مارنے کا دعویٰ اسی واقعہ سے جڑا ہوا ایک انتقامی ردعمل کا حصہ لگ رہا ہے جہاں فورسز کو پہنچنے والی بھاری جانی نقصانات کے بدلے ممکنہ طور پر پہلے سے جبری لاپتہ افراد کو ایک جعلی کارروائی میں ہلاک کرکے انہیں عسکریت پسند ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Share This Article