بلوچستان کے علاقے ڈیرہ غازیخان سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 3 بلوچ نوجوان جبری طور پر لاپتہ ہوگئے جبکہ تربت سے ایک لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔
ڈیرہ غازیخان سے اطلاعات ہیں سی ٹی ڈی نے 2 نومبر کی صبح دو گھروں پر چھاپے مار کر 3 بلوچ نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کی شناخت جمعہ ولد پیر محمد بھارانی، داؤد ولد پیر محمد بھارانی اور حاکم علی ولد مجید بھارانی کے ناموں سے ہوئی ہے جن کا تعلق رونگھن کوہ سلیمان سے بتایا جاتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ داؤد بھارانی اور حاکم علی بھارانی غازی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں جبکہ تیسرا نوجوان جمعہ بھارانی ان دونوں کا چچا زاد بھائی ہے۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آپسر بلوچی بازار سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے نوجوان بالاچ ولد دلوش کو بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیاہے۔
بالاچ دلوش کو 21 اکتوبر 2025 کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایاگیا تھا۔
لیویز فورس نے نوجوان کو باقاعدہ طور پر اس کے اہل خانہ کے حوالے کیا، جس پر اہلِ خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔