پنجگور: نازیہ کی موت پربلوچ قوم کی خاموشی اجتماعی خودکشی کے مترادف ہوگی، بی وائی سی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پاکستانی فورسز کی جسمانی وجنسی تشدد سے ہسپتال میں زیر نازیہ شفیع کی انتقال پر بلوچ یکجہتی کمیٹی پنجگور زون نےا پنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نازیہ شفیع کی شہادت باور کراتی ہے کہ ریاست اور اسکے کرائے کے قاتل چادر و چاردیواری کی پامالی سے گزر کر بلوچ خواتین کی زندگی پہ حملہ آور ہیں، بلوچ قوم میں خاموشی کی گنجائش قومی ننگ و ناموس کے اجتماعی خودکشی کے مترادف ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مورخہ 28 اکتوبر 2025 کے رات کو پنجگور کے علاقہ پنچی میں ریاستی فوج اور اسکے کرائے کےقاتلوں نے شفیع محمد کے گھر میں گھس کر اسکے خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شفیع محمد کی بیوی اور بیٹی کو بزورِ بندوق اپنے ساتھ جبراََ لے گئے۔اگلی صبح نازیہ شفیع کو نیم مردہ حالت میں تشدد و بد فعلی کا نشانہ بنا کر سیول ہسپتال پنجگور کے سامنے چھوڑ دی گئی تا ہم کچھ لمحے بعد نازیہ شفیع زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

بیان میں کہا گیا کہ رواں دن اسکی والدہ بھی تشدد کا نشانہ بن کر رہا ہوئی جو کہ بَلوچ قومی وقار کی زبوں حالی ہونا اور کرنے والوں کی طرف سے واضح اشارہ دیتی ہے طاقت خود کو مزید حاوی کرنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم بالخصوص پنجگورکے عوام کو یہ سوچ کر آواز بلند کرنی چاہئے کہ ریاست طاقت کے نشے میں دُھت ہو کر اندھی ہوچکی جو کہ اب فرق کرنے سے قاصر ہے تو بلوچ عوام کیوں اب تک اپنی باری کی انتظار کرکے فرق کی امید یا رحم کی کٹورا لئے بیٹھے؟

انہوں نے کہا کہ نازیہ شفیع کی موت صرف ایک فرد کی موت نہیں بلکہ ایک قوم کی اجتماعی قتل ہے جو کہ سلسلہ وار جاری ہے اور اس تسلسل کا نشانہ وہ ہونگے جنکی شناخت بلوچ سے جڑی ہے تو بلوچ عوام بھی اس جبر کو اپنے سر محسوس کرتے ہوئے خاموشی کو مات دے۔

Share This Article