بلوچ یکجہتی کمیٹی کی گرفتار قیادت کے خلاف مقدمات میں ایک بار پھر سی ٹی ڈی نے تمام ایف آئی آرز کی رپورٹیں عدالت میں جمع کرانے میں ناکامی ظاہر کی ہے۔
آج ہونے والی جیل ٹرائل کے دوران سی ٹی ڈی کی جانب سے صرف تین مقدمات کی رپورٹیں پیش کی گئیں، جبکہ قانونی ضابطے کے مطابق تمام شکایتی رپورٹس پندرہ روز کے اندر جمع کرانا لازمی ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود عدلیہ کی جانب سے سی ٹی ڈی کی اس عدم تعمیل پر کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی، جس سے مقدمے کے التوا میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ ریاستی اداروں کے درمیان ایک منظم تعاون کو ظاہر کرتا ہے، جس کا مقصد بی وائی سی کی قیادت کی غیر قانونی حراست کو طول دینا اور ان کی آواز کو دبانا ہے۔
یاد رہے کہ بی وائی سی کی قیادت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبرگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی بلوچ، اور صبغت اللّٰہ شاہ جی کو گزشتہ سات ماہ سے مختلف مقدمات میں قید رکھا گیا ہے۔
بی وائی سی کے مطابق، ان کی گرفتاری اور مقدمات میں تاخیر کا مقصد پرامن سیاسی سرگرمیوں کو مجرمانہ رنگ دینا اور بلوچستان میں انصاف اور جواب دہی کے مطالبات کو کمزور کرنا ہے۔