نوشکی سے لاپتہ پولیس آفیسر کی لاش مستونگ سے برآمد

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے نوشکی کے سینیئر پولیس آفیسر ایس ڈی پی او نوشکی محمد یوسف ریکی جو کہ گزشتہ تین روز سے لاپتہ تھے کی لاش مستونگ کے کردگاپ کے علاقے کلی شربت خان سے برآمد ہوئی ہے۔

علاقے کے لیویز انچارج غلام سرور نے بتایا کہ لاش چند گھنٹے پرانی معلوم ہوتی ہے اور مقتول کو سر اور جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں ماری گئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔

نوشکی پولیس کے سربراہ ایس پی اللہ بخش کے مطابق مقتول ڈی ایس پی محمد یوسف ریکی نوشکی میں بطور سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) تعینات تھے۔ انہیں پانچ روز قبل سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب نوشکی سے سوراب اپنے گھر جاتے ہوئے مستونگ کے علاقے کردگاپ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی سمیت اغوا کرلیا تھا۔

پولیس کے مطابق اغوا سے چند لمحے قبل محمد یوسف ریکی نے اپنی اہلیہ کو فون کرکے بتایا تھا کہ انہیں مسلح افراد نے روک لیا ہے۔ اس کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق وہ کسی محافظ کے بغیر اکیلے نیشنل ہائی وے کی بجائے نسبتاً غیر آباد اور پہاڑی مگر مختصر راستے سے سفر کر رہے تھے۔ ان کی گاڑی تاحال نہیں ملی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اغوا اور قتل کی وجوہات فی الحال معلوم نہیں ہوسکیں۔

Share This Article