وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے ثاقب احمد بزدار ولد احمد خان کے کیس کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور بلوچستان حکومت کو فراہم کردیا۔
تنظیم نے بلوچستان حکومت اور کمیشن سے اپیل کی، کہ وہ ثاقب احمد بزدار کی باحفاظت بازیابی میں اپنی کردار ادا کرے۔
لواحقین نے ثاقب احمد بزدار کی جبری گمشدگی کی تفصیلات وی بی ایم پی کے پاس جمع کراتے وقت شکایت کی، کہ ثاقب احمد کو ملکی اداروں کے اہلکاروں نے رواں سال 27 اگست کو جناح روڑ کوئٹہ نزد خبیر بینک سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، انہیں اب تک ثاقب کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ ثاقب احمد کی جبری گمشدگی کی سی سی ٹی وی فوٹیج انکے پاس موجود ہے، جس میں صاف نظر آتا ہے کہ ثاقب اے ٹی ایم سے پیسے نکال کر باہر آرہے ہیں، اس دوران ملکی اداروں کے اہلکار انہیں پکڑ کر زبردستی گاڑی میں بیھٹا دیتے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ چیز بھی صاف نظر آتی ہے کہ وہ گاڑی کوئٹہ کینٹ میں داخل ہو جاتی ہے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ لواحقین کو یقین دھانی کرائی، کہ تنظیمی سطح پر ثاقب احمد کے کیس کو قانونی طریقے سے انصاف کے فراہمی کے لیے بنائے گئے اداروں کو فراہم کیا جائے گا، اور ان کی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائین گے۔
انہوں نے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کی، کہ ثاقب احمد پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام لاکر عدالت میں پیش کیا جائے، اور اگر بےقصور ہے تو انکی رہائی کو یقینی بنا کر خاندان کو ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے۔