بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کے نتیجے میں جعفرایکسپریس کی ایک بوگی گر گئی جبکہ تین بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں۔
سرکاری حکام کے مطابق یہ واقعہ منگل کی شام اسپیزنڈ کے قریب پیش آیا۔
یہ واقعہ اسی علاقے میں ٹریک کلیئرنس کرنے والی پاکستانی فورسز پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کرنے کے چند گھنٹے بعد پیش آیا ہے۔
لیویز فورس دشت کے ایس ایچ او اختر بلوچ کے مطابق نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا جو اس وقت پھٹ گیا جب پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس وہاں سے گزررہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی وجہ سے ٹرین کی ایک بوگی بالکل گر گئی جبکہ تین پٹڑی سے اتر گئیں۔
ایس ایچ او اختر بلوچ کا کہنا تھا کہ اس واقعہ میں پانچ کے قریب مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب، ریلویز کے مقامی ترجمان کے مطابق ٹرین میں 270 کے قریب مسافر سوار تھے تاہم انھوں نے کسی مسافر کی زخمی ہونے کی تصدیق نہیں کی۔
وقاعہ کی ذمہ داری بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے قبول کرتے ہوئے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی آر جی کے سرمچاروں نے آج شام کے وقت کوئٹہ سے متصل مستونگ کے علاقے دشت میں ایک آئی ای ڈی نصب کر کے جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول دھماکے میں نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں ٹرین پر سوار پاکستانی فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے، جبکہ ٹرین کی پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ قابض پاکستانی فوج مسافر ٹرینوں کو اپنی نقل و حرکت کیلئے استعمال کرتی ہے ہم عام عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کی نقصانات سے بچنے کیلئے قابض فوج کے اہلکاروں محفوظ فاصلہ رکھیں۔
ترجمان نے کہا کہ بی آر جی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ اس نوعیت کے حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔