سبی سے صحافی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ، تربت سے لاپتہ نوجوان بازیاب

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے سبی سے پاکستانی فورسز نے ایک صحافی کوحراست میں لیا ہے جس کے بعد اس کے حوالے سے کوئی جانکاری نہیں ہے جبکہ تربت سے فورسز ہاتھوں ایک جبری لاپتہ نوجوان بازیاب ہوگیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ کوہلو سے تعلق رکھنے والے صحافی شیر خان مری کو سبی سے پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں لے لیا ہے۔

اہلخانہ کے مطابق اُن کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

کہا جارہا ہے کہ شیر جان مری سوشل میڈیا پر جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تھے۔

اہلخانہ اور صحافتی حلقوں نے ان کی بحفاظت بازیابی کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔

دوسری جانب جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کے مطابق گذشتہ سال 28 اگست کو بحرین سے ڈی پورٹ کیے جانے کے بعد، کراچی ایئرپورٹ پر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے مند کے رہائشی اسد عثمان بلوچ بحفاظت بازیاب ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف لواحقین سمیت دیگر انسانی حقوق اور سیاسی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں اور انکا مطالبہ ہے کہ جبری لاپتہ کئے گئے بلوچوں کو بحفاظت منظر عام پر لا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

Share This Article