بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے) کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں پاکستانی فوج اور اس کے رسد پر حملوں اور ناکہ بندی کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات، مند اور بولان میں چار مختلف کارروائیوں میں قابض پاکستانی فوج اور اس کی رسد کو نشانہ بنایا اور مرکزی شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ناکہ بندی کی۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز قلات کے علاقے شیخڑی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت گھات لگا کر نشانہ بنایا جب وہ ایک روز قبل سرمچاروں کے حملے میں تباہ ہونے والی اپنی گاڑی کے قریب پہنچے تھے۔ اس کارروائی میں قابض فوج کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور مزید دو زخمی ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوموار کے روز قلات ہی کے علاقے مکئی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ گذشتہ شب سرمچاروں نے بولان کے علاقے بی بی نانی میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کی جو دو گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ اس دوران سرمچاروں نے اسنیپ چیکنگ بھی جاری رکھی۔
انہوں نے کہا کہ آج کیچ کے علاقے مند میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے لیے راشن لے جانے والی ایک گاڑی کو راشن سمیت اپنی تحویل میں لے لیا۔ گاڑی کا ڈرائیور بھی سرمچاروں کی حراست میں ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔