بلوچ لاپتہ افراد کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ( وی بی ایم پی) کے چیئر مین نصر اللہ بلوچ نے معروف انسانی حقوق کے کارکن ماما قدیر کی صحت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماما کی طبیعت پہلے کی نسبت بہتر محسوس ہوئی ہے۔
وی بی ایم پی کے رہنما حوارن بلوچ نے بھی ماما قدیر بلوچ کے صحت کے حوالےسے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ماما قدیر بلوچ شدید علیل ہیں اور انہیں دوبارہ کوئٹہ کے آرایہ ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ان کی حالت مزید خراب ہوئی تھی، جس کے بعد انہیں ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
حواران بلوچ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ براہ مہربانی، فیک نیوز یا غلط معلومات نہ پھیلائیں،میں ماما کے بیٹے سے مسلسل رابطے میں ہو آج شام کو بھی بات ہوئی اور ابھی بھی بات ہوئی وہ ان کے ساتھ ہسپتال میں موجود ہے۔
انہو ں نے تمام دوستوں، رشتہ داروں اور ہمدردوں سے اپیل کی ہے کہ ماما قدیر کی صحت یابی اور بیماری سے شفایابی کے لیے دعائیں کریں۔
دوسری جانب بی ایس او کے چیئرمین بالاچ قادر نے نصراللہ بلوچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماما اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں ان کی طبعیت صحیح نہیں ہے تاہم کل کی نسبت آج کچھ بہتری محسوس کی گئی۔