کوئٹہ ،مستونگ ،ہوشاپ ، لیاری ، تربت وناصر آباد سے 6 نوجوان جبری لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچستان کے علاقے کوئٹہ ،مستونگ ،ہوشاپ ، لیاری ، تربت اور ناصر آباد سے پاکستانی فورسز اور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے 6 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ۔

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں بروری روڈ سے سی ٹی ڈی نے نوجوان وکیل بار ووکیشنل کورس کے طالبعلم حکیم بلوچ کو غیر قانونی حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔

بتایا جارہاہے کہ رات گئے اس کے کمرہ پر چھاپہ مار کر اسے غیر قانونی حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا گیا۔

سیاسی سماجی انسانی حقوق کے اداروں نے نوجوان وکیل کی اس طرح جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایک پیشہ ور وکیل کو یوں جبری لاپتہ کرنا قانون، عدلیہ اور انسانی حقوق کی توہین ہے ۔بغیر کسی سرچ اور گرفتاری ورنٹ کے وکیل کو حراست مں لینا کہاں کے قانون میں ہے ؟۔

دوسری جانب ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے جوسک سے فورسز نے کمبر ولد نور بخش نامی ایک نوجوان کو اس کے دکان سے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا۔

بتایا جارہاہے کہ نوجوان کا بنیادی تعلق بلیدہ کے علاقے زیردان سے ہے۔

اہلخانہ کے مطابق قمبر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا اور تاحال ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیئے جارہے ہیں۔

اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد سے ایم آئی اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے 15 جولائی کو شام 8 بجے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کیا۔

لاپتہ کئے گئے نوجوان کی شناخت بیبگر بلوچ ولد مراد محمد کے نام سے ہوگئی ہے جس کی عمر 17 سال بتائی جارہی ہے اور وہ ایک طالب علم ہیں ۔

ادھر کراچی کے بلوچ اکثریتی علاقے لیاری کے آٹھ چوک سے سی ٹی ڈی نے ایک 16 سال کے نوجوان شاہ زیب ولد جاوید جو کونشقلات تمپ ضلع کیچ کے رہائشی ہیں اور ایک طالب علم ہیں کو 20جولائی میں شام 8 بجے حراست میں لیکر جبری طورپرلاپتہ کردیا ہے۔

واقعہ کے بعد اس کا کوئی خبر نہیں ہے۔

دریں اثنا مستونگ میں پیر کانوں میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر حذب اللہ ولد غلام قادر شاہوانی نامی ایک شخص کو گزشتہ رات 3 بجے کے قریب اسلحہ کے زور پر اغوا کر کے لے گئے جس کے بعد وہ لاپتہ ہے ۔

اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ہمارا کوئی نہ کسی سے قبائلی دشمنی نہ کسی لین دین کا معاملہ ہے۔

واقعہ کی اطلاعی رپورٹ سٹی تھانہ مستونگ میں درج کرائی گئی ہے ۔

علاوہ ازیں ہوشاپ میں مسلح ویگو سواروں نے ایک نوجوان زمیاد ڈرائیور کو اغوا کرلیا۔

ہوشاپ عرض محمد بازار( محلے )کے رہائشی نوجوان گنج بخش ولد براہیم کے اہلخانہ نے جاری بیان میں کہاہے کہ انھیں 16 جولائی 2025 بروز جمعرات کو دوپہر کے وقت جوسک سے نامعلوم ویگو گاڑی والوں نے اُٹھایا جو تاحال لاپتہ ہے۔

لواحقین کے مطابق جب اغوا کار گنج بخش کو اغوا کررہے تھے تو اس وقت ایک لڑکا بھی ان کے ساتھ تھا جسے بعد ازاں چھوڑ دیا گیا ۔

فیملی کے مطابق گنج بخش ایک زمباد ڈرائیور ہے۔ اہل خانہ نے ڈپٹی کمشنر کیچ اور دیگر حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ گنج بخش کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں ۔

انھوں نے سوشل میڈیا پر سیاسی سماجی انسانی حقوق کے کارکنان سے آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔

Share This Article