بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی )نے بلوچستان کے علاقے نوکنڈی میں گذشتہ روز ایف سی کے ہاتھوں شاہ در مینگل کے قتل کوبلوچ نسل کشی کے منصوبے کا حصہ قرار دیکر اس کی شدید مذمت کی ہے ۔
اپنے بیان میں بی وائی سی کا کہنا تھا کہ آج (جمعہ)نوکنڈی میں ایف سی کارندوں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں زمیاد ڈرائیور شادر مینگل ولد امان اللہ مینگل موقع پر ہی شہید ہو گئے۔شادر مینگل ایک عام محنت کش تھا، جو اپنے خاندان کا واحد کفیل تھااور دو وقت کی روٹی کمانے کے لیے زمیاد کے ساتھ تیل کا کاروبار کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہید کے لواحقین اور ساتھیوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا ہےاور مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار ایف سی اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔انصاف کی فراہمی تک یہ دھرنا جاری رہے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ برسوں میں متعدد نوجوان ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ کا نشانہ بن چکے ہیں اس سے پہلے تربت میں حیات بلوچ اور شعیب بلوچ،مستونگ میں احسان بلوچ،چاغی میں حمید اللہ بلوچ،اور پنجگور میں احتشام بلوچ اور دیگر سینکڑوں نوجوانوں کو بغیر کسی جرم کے اندھا دھند فائرنگ میں شہید کیا اور ان تمام واقعات میں متاثرین کے اہلِ خانہ کو آج تک انصاف نہیں ملا۔
ترجما ن نے کہا کہ ایف سی کی جانب سے جاری یہ بے لگام تشدد بلوچ نسل کشی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ ریاستی ادارے نہ صرف قاتلوں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں بلکہ ہر سطح پر جوابدہی سے انکاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نوکنڈی کے عوام، انسانی حقوق کی تنظیموں، صحافیوں اور تمام باشعور افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس دھرنے میں شریک ہوں اور ریاستی جبر کے خلاف آواز بلند کریں۔