گوادر، جھاؤ، شاپک و سامی میں پاکستانی فوج پر حملوں میں4 اہلکار ہلاک کیے، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان،میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں گوادر، جھاؤ، شاپک اور سامی میں پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں پر حملوں کے دوران 4 اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے انٹیلی جنس ونگ کی اطلاع پر 25 جون کی شب سرمچاروں نے گوادر میں ریاستی انٹیلی جنس نیٹ ورک ملٹری انٹیلی جنس کی ایک خفیہ آپریشنل سیل کے داخلی دروازے پر بم نصب کیا۔ رات دس بجے کے قریب جب انٹیلی جنس اہلکار اپنے اسٹنگ ہاؤس میں داخل ہو رہے تھے، تو داخلی پوائنٹ پر نصب دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ملٹری انٹیلی جنس کا ایک اہلکار موقع پر ہی ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ نیٹ ورک ماضی میں ایک ریٹائرڈ انٹیلیجنس افسر "عباس” کی نگرانی میں سرگرم تھا، جو اب اس کے بھائی "یعقوب” کی قیادت میں گوادر میں مختلف مقامات پر کونسلمنٹ پوسٹس اور کوور آپریشنز کے ذریعے فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچیس جون کو شام چار بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے جھاؤ کے علاقہ ملائی گزی میں قائم پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔ حملے کے وقت پہلے اسنائپر ٹیم نے نشانہ بناکر ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ پھر سرمچاروں کے دوسرے دستے نے دشمن فورسز کے خلاف راکٹ لانچروں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جو آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ سرمچار کاروائی کے بعد باحفاظت نکل کر اپنے ٹھکانوں پر پہنچ گئے جبکہ دشمن فورسز نے حسب روایت عام سول آبادی پر متعدد مارٹر گولے داغے اور فائرنگ کی۔

بیان میں کہا گیا کہ پچیس جون کو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقوں شاپک اور سامی میں دشمن پر بیک وقت دو مختلف ٹیکٹیکل ریڈ (Tactical Raids) کیے۔

ترجمان نے کہا کہ رات آٹھ بجے، شاپک میں کوہ بارگ کی اونچائی پر قائم فوجی چیک پوسٹ پر راکٹ پروپیلڈ گرینیڈز (RPGs) اور آٹومیٹک ہتھیاروں سے بھرپور حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری کارروائی سامی میں کوہ قلات پر تعینات فوجی چوکی کے خلاف کی گئی، جہاں قریبی رینج انٹری آپریشن کے تحت سرمچاروں نے دشمن پر اچانک حملہ کر کے انھیں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں کاروائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے، جبکہ بی ایل ایف کے جنگجو کسی نقصان کے بغیر واپس ایگزٹ روٹس کے ذریعے اپنے محفوظ ٹھکانوں تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔

ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کو دہراتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض فوج کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔

Share This Article