میر علی میں ڈرون حملہ: بچوں کی میتوں کے ہمراہ دھرنا 5 دنوں سے جاری

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے سابقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں چند روز قبل ایک ڈرون حملے میں 4 بچے ہلاک ہوگئے۔

اس واقعے کے بعد میر علی میں دھرنے کا آغاز چار بچوں کی میتوں کے ہمراہ کیا گیا تاہم بدھ کے روز دو بچوں کی تدفین کر دی گئی جبکہ دیگر دو بچوں کی میتیں مقامی مسجد میں تابوت میں رکھی گئی ہیں۔

ڈرون حملے میں ہوئی ہلاکتوں کے بعد بطور احتجاج شروع کیا گیا دھرنا آج پانچویں روز بھی جاری ہے۔

مقامی قبائل کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اُن کے حکام کے ساتھ ہونے والے مذاکرات فی الحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

میر علی میں جاری اس دھرنے میں مقامی قبائلی اور سیاسی رہنماؤں کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ بھی موجود ہیں۔

اتمانزئی قبیلے کے ترجمان اور حکام کے ساتھ مذاکرات میں شامل مولانا بیت اللہ کے مطابق جمعرات کے روز میرانشاہ کے گورنر کاٹیج میں حکام کے ساتھ مذاکرات میں مختلف امور پر بات چیت ہوئی جس میں اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے جو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گا۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ مقامی قبائل کی جانب سے متعلقہ سکیورٹی حکام کے اس علاقے سے تبادلے کے بارے میں بھی مطالبہ کیا گیا تاہم اس حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

مولانا بیت اللہ نے بتایا کہ وہ ان مذاکرات کے بارے میں اپنے قبائل کے ساتھ مشاورت کر کے حکام کو جواب دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ جب تک مطالبات مان نہیں لیے جاتے تب تک اُن کا دھرنا جاری رہے گا۔

مقامی قبائلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر جرگہ میں حکام سے مذاکرات ناکام ہوئے تو وہ پھر قوم کے ساتھ مشاورت کے بعد اسلام آباد یا پشاور میں احتجاج کے لیے جائیں گے۔

بدھ کے روز فوج کے تعلقات عامہ کی جانب سے اس واقعہ کو انڈیا کا الزام انڈیا پر لگاتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی منصوبہ بندی اور اسے عملی جامع انڈیا کی پشت پناہی سے فتنہ الخوارج (طالبان) نے پہنایا۔‘

اس بیان میں کہا گیا کہ 19 مئی کو میر علی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے، جس میں عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا، کے بعد سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کے خلاف چند حلقوں کی جانب سے بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں اور اُس گمراہ کن مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد شدت پسندی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو نقصان پہنچانا ہے۔

Share This Article