کوئٹہ: حکومت نے اپنے ہی احکامات کی خلاف ورزی کرکے سٹرکیں جام کر دیں

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں بدھ کے روز ایک حیران کن صورتحال میں بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت، جو سڑکوں کی بندش اور ریڈ زون تک رسائی محدود کرنے کے خلاف سخت وارننگز جاری کر چکی تھی، خود ہی ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتی نظر آئی۔

حکومت کی جانب سے کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں یومِ فتح کی تقریب منعقد کی گئی، جو بھارت پر پاکستان کی فتح کی یاد میں منائی گئی۔

اس تقریب کے باعث شہر بھر میں ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا، سڑکیں بند کر دی گئیں اور اہم راستوں پر بڑے کنٹینرز رکھ دیے گئے۔

شہریوں کو شدید ٹریفک جام اور اہم شاہراہوں تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے عوام کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ریڈ زون جانے والے مرکزی راستے مکمل طور پر سیل کر دیے گئے، جس کے باعث لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات انجام نہ دے سکے۔

گاڑیاں گھنٹوں تک پھنسی رہیں اور شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے پڑے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حکومتی حکام کئی بار واضح کر چکے تھے کہ حساس علاقوں میں سڑکوں کی بندش کی صورت میں قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم، بدھ کے روز خود حکومت کی جانب سے ان ضوابط کو نظرانداز کیا جانا شہریوں میں تشویش کا باعث بنا۔

شہریوں نے اس دوہرے معیار پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ عوامی تقریبات کی منصوبہ بندی بہتر انداز میں کی جائے تاکہ شہری زندگی میں خلل پیدا نہ ہو۔

اس صورتحال نے اس امر کی اہمیت اجاگر کی ہے کہ پالیسیوں پر یکساں اور مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور عوامی مفاد کو ترجیح دی جائے۔

واضع رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بلوچ لاپتہ افراد جن کے پاس انصاف کے حصول کے لئے احتجاج کے ذرائع محدود ہونے کے بعد آخری آپشن سڑکوں کی بندش تھی جس پر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سڑکیں بند کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی اور انہیں گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں کی بندش سے شہریوں کی روزمرہ زندگی میں خلل پڑے گی۔

Share This Article