بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما گلزادی بلوچ کو کوئٹہ کے ہدہ جیل میں منتقل کردیا گیا ہے۔
گلزادی بلوچ کو گذشتہ شب کوئٹہ سے ان کے رہائش گاہ سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھااور اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا۔
بی وائی سی نے گلزادی بلوچ کی ہدہ جیل منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسے جیل منتقل کرنے سے قبل سی ٹی ڈی اہلکاروں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے کارکن گلزادی بلوچ کو کل رات 8 بجے کے قریب سی ٹی ڈی کے افسران اور پولیس زبردستی لے گئے۔ گھنٹوں تک اس کا ٹھکانہ نامعلوم رہا۔ 12:00 بجے کے قریب ہدہ جیل کوئٹہ لانے سے پہلے سی ٹی ڈی کے مرد اہلکاروں کے ہاتھوں اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں کہاکہ اسے چار گھنٹے سے زیادہ جسمانی طور پر مارا پیٹا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ایک خاتون کارکن کے ساتھ یہ غیر انسانی سلوک ریاست کی پرامن بلوچ مزاحمت کے خلاف جاری دہشت گردی کی مہم کا حصہ ہے۔ ہم ریاست کو اپنے کارکن پر ہونے والے تشدد کے لیے پوری طرح ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ یہ فاشسٹ ہتھکنڈے ہماری تحریک کو روک نہیں سکیں گے۔