بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما گلزادی بلوچ کو بھی کوئٹہ پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گلزادی بلوچ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلزادی کو سی ٹی ڈی اور پولیس نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ریاستی جبر کی ایک اور کارروائی ہے جس میں پرامن کارکنوں اور مزاحمتی آوازوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہم اس غیر قانونی حراست کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بیان میں ہم عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
واضع رہے اسیر خواتین رہنماؤں کی رہائی کیلئے گزشتہ 11 روز سے سردار اختر مینگل کی قیادت میں مستونگ لکپاس پر دھرنا دیا جا رہا ہے جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج بلوچستان بھر میں جاری ہیں۔