تمپ، مستونگ، زامران اور نصیر آباد حملوں میں قابض فوج کے 5 اہلکار ہلاک کردیئے ،بی ایل اے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں تمپ، مستونگ، زامران اور نصیر آباد حملوں میں پاکستانی فوج کے 5 اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے تمپ، مستونگ، زامران اور نصیر آباد میں چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا ہے۔ آئی ای ڈی حملوں اور مسلح کاروائیوں میں قابض فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور نو اہلکار زخمی ہوگئے۔

انہو ں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کیچ کے علاقے تمپ، نذر آباد میں قابض پاکستانی فوج کے 23 گاڑیوں کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں دشمن فوج کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی جبکہ اس میں سوار نو اہلکاروں میں سے چار موقع پر ہلاک اور پانچ شدید زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کے سامنے دو اہلکاروں کو اس وقت مسلح حملے میں نشانہ بنایا جب وہ پیدل سفر کررہے تھے۔ سرمچاروں کے حملے میں ایک اہلکار موقع ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا جبکہ سرمچاروں نے دشمن اہلکاروں کا اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا۔

دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زامران میں آرچنان کُلکی کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ پر خود کار و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں دشمن فوج کے کم از کم تین اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ دشمن فوج نے اس دوران سرویلنس ڈرون کا استعمال کیا جس کو سرمچاروں نے مار گرایا۔ حملے میں دشمن فوج کے کمیونیکشن ٹاور اور کیمروں کو نقصان پہنچا۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور کاروائی میں گذشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نصیر آباد میں منجھو شوری پولیس تھانے کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں فورسز کو مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

آخر میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

Share This Article