بلوچستان کے علاقے منگچر میں کوئٹہ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے ان کے لواحقین نے جوہان کراس بازار کے قریب باب ایریا میں کوئٹہ ٹوکراچی قومی شاہراہ کو بند کر کے دھرنا دے دیا، جس کے باعث دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور مسافر پھنس گئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات جناح ٹاؤن سے محمد فہیم ولد سعید احمد اور خادم حسین ولد علی احمد، دونوں کا تعلق نیچاری قبائل سے ہے لاپتہ ہو گئے۔ ان کی بازیابی کے لیے احتجاج جاری تھا کہ اچانک ایک ویگو گاڑی میں سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح افراد آئے اور قدرت اللہ ولد علی احمد نیچاری کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
مظاہرین نے اس اقدام کو کھلی ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دن دیہاڑے مظاہرین کو بھی لاپتہ کرنا قانون اور انصاف کے منافی ہے۔
دھرنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گئی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لواحقین نے حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے ورنہ احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔