نوشکی میں پاکستانی فورسز پر بی ایل اے کا فدائی حملہ، 90 اہلکارہلاک

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے شہر نوشکی میں پاکستانی فورسز کے کانوائے پر بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے فدائی حملے میں 90 اہلکار ہلاک ہوگئے ۔

حملے کے بعد شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک ابتدائی و مختصر پریس ریلیز میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے چند گھنٹے قبل نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ پر رخشان مل کے قریب قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو فدائی وی بی آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ قافلہ آٹھ بسوں پر مشتمل تھا، جن میں سے ایک بس فدائی حملے میں مکمل تباہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے فوراً بعد، بی ایل اے کے فتح اسکواڈنے پیش قدمی کرتے ہوئے دوسرے بس کو مکمل گھیرے میں لیکر اس میں موجود تمام فوجی اہلکاروں کو ایک ایک کرکے ہلاک کردیا۔ جس کے نتیجےمیں مجموعی طور پر 90 دشمن اہلکار ہلاک کردیئے گئے۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، مزید تفصیلات جلد میڈیا کو جاری کی جائیں گی۔

حملے کے بعد ہیلی کاپٹروں کی پروازوں کے ساتھ فورسز کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔

انتظامیہ کے مطابق نوشکی ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ م فورسز نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور ہسپتال میں بھی کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

نوشکی سے ذرائع بتارہے ہیں کہ ٹیچنگ ہسپتال کے علاوہ ایف سی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بھی آمد و رفت جاری ہے۔

Share This Article