بلوچ مزاحمت میں شامل کوئی بھی رُکن افغانستان میں نہیں ہے،طالبان

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

طالبان حکومت نے بلوچستان میں مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملے کو افغانستان سے جوڑنے کے پاکستان کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے الزامات کے بجائے پاکستان کو اپنی سلامتی اور اندرونی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ـ’ایکس’ پر جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ مزاحمت میں شامل کوئی بھی رُکن افغانستان میں نہیں ہے اور نہ ہی کسی کا طالبان حکومت کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان حکومت کو اس واقعہ میں بے گناہ افراد کی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہے۔ سیاسی مقاصد کے لیے شہریوں کی جان لینا بلا جواز ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آرنے الزام عائد کیا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ افغانستان میں موجود عسکریت پسند وں کے سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیا جو واقعے کے دوران حملہ آوروں سے براہ راست رابطے میں تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ بلوچ حملہ آوروں کے فون کالز ٹریس کئے جاچکے ہیں ۔ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ انہیں افغانستان سے ہدایات ملتی رہیں۔

Share This Article