بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کراچی میں پولیس اور تمپ میں فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے کراچی کے علاقے کاٹھور میں پولیس چوکی اور تمپ کے علاقے گومازی اور آسیاباد میں قابض فوج کو نشانہ بنا کر جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے گزشتہ شب گڈاپ کراچی کے علاقے کاٹھور میں بحریہ ٹاون پروجیکٹ کی سیکیورٹی پر مامور پولیس چوکی کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس کی یہ چوکی بحریہ ٹاؤن کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے آٹھ ماہ قبل قائم کی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ بحریہ ٹائون جو بلوچوں کی زمینوں پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا، جو سندھ حکومت اور سندھ پولیس کے تعاون سے ہی مکمل ہوئی ہے۔ بلوچ عوام بشمول دیگر مظلوم اقوام کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ پولیس اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں سے دور رہیں کیونکہ سرمچار انہیں کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسرے حملے میں سرمچاروں نے اٹھائیس جنوری کی رات 10:30 بجے تمپ، گومازی میں قابض فوج کے کیمپ پر اے ون گولے داغے جو کیمپ کے اندر جا گرے جس کے نتیجے میں قابض دشمن فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ کیمپ بی ایل ایف کے شہید ساتھی سرمچار جہانگیر عرف کیپٹن کے گھر پر قبضہ کرکے قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں 28 جنوری کی رات 8:00 بجے تمپ کے علاقے آسیاباد میں قائم قابض فورسز کی چوکی کو متعدد اے ون کے گولے داغے جو کیمپ کے اندر گرے اس حملے میں بھی قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچ سرزمین کی آزادی تک قابض فورسز کو نشانہ بنانے کا عزم کرتی ہے۔