دالبندین اجتماع اختتام پذیر ، بلوچ نسل کشی پالیسی کیخلاف قومی ریفرنڈم قرار

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے موقع پر دالبندین میں عظیم الشان تاریخی قومی اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

اس اجتماع میں رخشان سمیت بلوچستان بھر سے دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی۔

قومی اجتماع سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں، مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، ڈاکٹر صبیحہ بلوچ ، لالا وہاب بلوچ ، سمی دین بلوچ اور دیگر نے خطاب کیا۔

بلوچ قومی اجتماع کا آغاز بلوچ قومی ترانے سے ہوا۔

اجتماع میں بلوچستان کے مختلف ریجنز میں بلوچ نسل کشی سے متعلق رپورٹس پیش کی گئیں۔

دالبندین : ہزاروں کی تعداد میں لوگ جلسے میں شریک ہیں

ریاست کی جانب سے اس اجتماع کو ناکام بنانے کے لیے گزشتہ تین دن سے انٹرنیٹ سروسز بند کر دی گئی تھیں۔

آج صبح موبائل نیٹ ورک سمیت پی ٹی سی ایل سروسز کو بھی معطل کر کے مکمل بلیک آؤٹ کر دیا گیا۔

اس کے علاوہ، پورے رخشان ریجن میں ہزاروں کی تعداد میں ریاستی فوج تعینات کی گئی، جبکہ دالبندین اور پورے چاغی میں لوگوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔ لیکن تمام تر منفی ہتھکنڈوں کے باجود بلوچستان بھر سے قافلوں کی صورت میں دسیوں ہزار لوگوں کی شرکت ریاست کی بلوچ نسل کشی پالیسی کے خلاف بلوچ قومی ریفرینڈم تھا اور بلوچ قومی اتحاد و یکجہتی کا تاریخی مثال قائم کردیا۔

دالبندین: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت اسٹیج پر براجمان ہے جبکہ سمی دین بلوچ خطاب کر رہی ہیں۔

علاقائی ذرائع بتاتے ہیں تمام تر ریاستی رکاوٹوں کے باوجود بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لوگ جلسہ گاہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

ریاست کی جانب اس قومی اجتماع کو مختلف حربوں سے ناکام بنانے کی کوشش کی گئی تھی ۔باہر سے آنے والے لوگوں کو دالبندین میں داخل ہونے سے روکا گیا ،مقامی لوگوں کے گھروں میں پمفلٹ پھینکے گئے اور لوگوں کو دھمکایا گیا کہ وہ جلسہ میں شرکت نہ کریں۔

دالبندین کے صحافیوں کے مطابق پورے ضلع چاغی میں موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس جمعرات کو 12 بجے کے بعد بند ہوئی تھی۔

دالبندین اور ضلع چاغی کے دیگر علاقوں میں موبائل فون سروس کی بندش کے حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے ۔

دالبندین : بی وائی سی کے مرکزی آرگنائز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ جلسے سے خطاب کر رہی ہیں۔

دالبندین اور ضلع چاغی کے دیگر علاقوں میں گزشتہ شب سے موبائل فون سروس کو بند کردیا گیا ہے کیونکہ دالبندین میں موبائل فون پر رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔

اسی طرح دالبندین میں پی ٹی سی ایل کے لینڈ لائنز پر بھی رابطہ نہیں ہورہا ہے جن میں سرکاری دفاتر کے نمبر بھی شامل ہیں۔

دالبندین میں جب ڈپٹی کمشنر چاغی کے گھر اور دفتر کے لینڈ لائن نمبر کے علاوہ لیویز فورس کے کنٹرول روم کے لینڈلائن نمبر پر کال کی گئی تو ان سے رابطہ نہیں ہوپایا۔

Share This Article