بلوچستان کے علاقے دالبندین میں بلوچ قومی اجتماح کے سلسلے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بلوچستان بھر میں آگاہی مہم جاری ہیں۔
دالبندین میں قومی اجتماع سے قبل گذشتہ روز بی وائی سی نوشکی زون کے زیر اہتمام گل خان نصیر چوک نوشکی میں ایک احتجاجی ریلی اور کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں نوشکی اور گردونواح کے مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نوشکی میں احتجاج کراچی میں سندھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے خواتین اور بزرگوں سمیت بی وائی سی کے اراکین کی تذلیل اور دھمکیوں کے خلاف اعلان کردہ مظاہروں کے سلسلے کا حصہ تھا۔
احتجاج کے دوران بی وائی سی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور صبغت عبدالحق بلوچ نے شرکاء سے خطاب کیا۔
اس موقع پر جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کے اہل خانہ نے بھی اپنے دکھ اور تکالیف کا اظہار کیا۔
اسی طرح کراچی میں بی وائی سی کے اراکین، کارکنوں اور بلوچ خواتین کی تذلیل اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف ضلع کیچ کے مرکزی شہرتربت میں فدا چوک پر ’’بلوچ اقدار کا دفاع‘‘ کے موضوع پر ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی زون نے ایک معلوماتی ڈیسک قائم کیا۔ اس ڈیسک کا مقصد بلوچ علاقوں کو درپیش مسائل پر گہری نظر رکھنا، ان کی بنیادی وجوہات کو سمجھنا اور ان کے حل کے لیے عملی حل تجویز کرنا تھا۔
مزید برآں، فقیر کالونی میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے، اور 25 جنوری کو ہونے والے آئندہ "راجی مچی” پروگرام کے بارے میں آگاہی کے لیے وال چاکنگ کی گئی۔
بلوچ عوام سے بھی زور دیا گیا کہ وہ اس اجتماع میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔