نائجیریا میں ایک آئل ٹینکر کے حادثے کے بعد تباہ ہونے سے 77 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو جائے وقوعہ سے ایندھن جمع کرنے کے لیے پہنچے تھے۔
سنیچر کے روز نائجر کی شمالی وسطی ریاست کے علاقے سلیجا میں ٹینکر الٹ گیا اور اس کا مواد پھیل گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں نے ایندھن نکالنا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے جن میں امدادی کارکن بھی شامل تھے۔
ملک میں اکثر سڑکوں کی خراب حالت اور گاڑیوں کی خستہ حالی کی وجہ سے ایندھن کے ٹینکروں میں دھماکے اور حادثات عام ہیں۔
ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ سنیچر کو ہونے والے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد قریبی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
نائجیریا میں حالیہ مہینوں میں اس طرح کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ دو ہفتے قبل تیل کی دولت سے مالا مال ڈیلٹا ریاست میں ایک آئل ٹینکر میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے اور اور اکتوبر میں پیٹرول لیک ہونے کے بعد اسے جمع کرنے کی کوشش کے دوران ہونے والے دھماکے میں کم از کم 153 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
نائجیریا کے صدر بولا ٹینوبو کی اقتصادی پالیسیوں جس میں طویل عرصے سے جاری ایندھن کی سبسڈی ختم کرنا بھی شامل ہے کے بعد گذشتہ 18 ماہ میں ایندھن کی قیمتوں میں 400 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے،
ان تبدیلیوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت میں ڈال دیا ہے اور بہت سے لوگ اپنی بقا کے لیے مایوس کن اقدامات کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔