شام امریکی فوج پر حملے میں 2 اہلکارسمیت ایک مترجم ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ۔
امریکی افواج کا کہنا کہ شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے مبینہ حملے میں دو امریکی فوجی اور ایک امریکی مترجم ہلاک ہو گیا ہے جبکہ اس حملے میں امریکی افواج کے تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام میں امریکہ کے خلاف ’داعش کا حملے پر بہت سخت جواب دیا جائے گا۔‘
صدر ٹرمپ نے کہا کہ زخمی امریکی فوجیوں کی حالت بہتر ہے۔ شام کی حکومت نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔
امریکی سینٹ کام نے داعش کے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت نہیں جاری کی ہے۔
سینٹ کام نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ایک جنگجو نے گھات لگا کر حملہ کیا‘ جبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اس حملے میں داعش ملوث ہے۔
اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے ۔
پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ شام کے وسط میں پلمائراہ کے علاقے میں ہوا اور یہ شام کا وہ علاقہ ہے جہاں صدر احمد الشرع کا کنٹرول نہیں ہے۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس حملے میں شام کی سکیورٹی فورسز میں شامل دو افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکہ کے سیکریٹری دفاع کا کہنا ہے کہ ’میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ دنیا میں کسی بھی جگہ پر امریکیوں کو نشانہ بنائیں گے تو چاہے آپ دنیا میں کہیں بھی ہوں تو آپ کو فکر مند ہونا چاہیے کہ امریکہ کو تلاش کرے گا اور بے رحمی سے مارے گا۔‘
شام میں نئی حکومت کے قیام کے بعد دولتِ اسلامیہ کی کارروائیوں میں کمی آئی ہے اور ملک کے صدر احمد الشرع کے امریکہ سے تعلقات بھی بہتر ہیں۔