25 جنوری کوبلوچ نسل کشی یادگاری دن کےحوالے سے گذشتہ روز 13 جنوری کوبلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے قلات میں ایک آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا ۔
آگاہی مہم میں بلوچ عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
جبکہ دوسری طرف ریاست نے حسب روایت عوامی آوازاورآزادی اظہار کو دبانے کیلئے اپنی جابرانہ کارروائیاں جاری رکھیں، شرکا کو ہراساں کیا گیا، موبائیل نیٹ ورکس کو کاٹ کر مواصلات میں رکاوٹ ڈالی اور سچائی کو چھپا کر اجتماع میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔
لیکن ان تمام تر ریاستی جابرانہ پالیسیوں کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شہداء کے قبرستان میںجمع ہوئے اور اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے انصاف اور آزادی کی جدوجہد میں اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے دیئے۔
لوگوں نے بابو نوروز خان اور ان کے ساتھیوں کی قبروں پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی گئی۔
اجتماع اس کے بعد موٹرسائیکلوں اور کاروں کی ایک عوامی ریلی میں شہید شہداد بلوچ کی قبر پر پہنچا جہاں شرکاء نے پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
بعد ازاں جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، سڑکوں کے ناقص ڈھانچے کی وجہ سے ہونے والی اموات اور بلوچ عوام کو درپیش ثقافتی نسل کشی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک سیشن بھی منعقد کیا گیا۔
مقررین نے یادگاری اور مزاحمت کے دن کے طور پر 25 جنوری کی اہمیت کو اجاگر کیا، اور متاثرین کے خاندانوں کی شہادتیں ریکارڈ کی گئیں تاکہ ان کی کہانیوں کو محفوظ کیا جا سکے اور جاری نسل کشی کو دستاویز کیا جا سکے۔