بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ظریف عمر اور نوید حمیدکی ماورائے عدالت قتل پربلیدہ اور تمپ کے ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمات درج کرلیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں سیشن جج مکران تربت کی عدالت سے ظریف عمر اور نوید حمید کے لواحقین کی 22 اے کی درخواستیں منظور ہونے کا حکم دیاہے۔
مسماۃ ماہ جان بنام ایس ایچ او تھانہ تمپ اور مسماتھ در بی بی بنام ایس ایچ تھانہ بلیدہ کی درخواستیں منظور کرکے ڈی پی او اور ایس ایچ او کو سخت حکم دیا کہ لواحقین متوفیان ظریف عمر اور نوید حمید کے ورثاء کے بیانات کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لایا جائے اور ایس پی کو مقدمات کی قابل تفتیشی افسر کی تعیناتیوں اور خود نگرانی کے سخت آرڈر بھی دے دیں۔
واضح رہے کہ ظریف عمر اور نوید حمید کے لواحقین نے 8 روز تربت چوک پر دھرنا دیا تھا کہ مقدمات انکے ورژن شامل کی جائیں لیکن انتظامیہ اور پولیس ،ایف سی کے خلاف قانونی کارروائی سے واضح طور پر انکار کیا جس پر لواحقین نے مروجہ قانون و ضابطہ کے تحت عدالت میں پٹیشن دائر کردی اور عدالت نے ان کی پیٹشز منظور کرکے احکامات سنا دیئے۔