بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں شہید فدا چوک پر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل ہونے والے ظریف بلوچ کے ورثا کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
مکران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ محراب خان گچکی،کیچ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید مجید شاہ ایڈوکیٹ ودیگر نے شہید فدا چوک پر ظریف بلوچ کے لواحقین کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیا جبکہ دھرناگاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظریف عمر کے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ جبری طورپر اٹھانا اور پھر لوگوں کو ٹارچر کرکے اذیت دینا ایک انتہائی غیر انسانی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھانے کے بعد لوگوں کو عدالت اور آئین وقانون کیمطابق انہیں موقع دینا اگر وہ مجرم ہیں انہیں پھانسی بھی دینا قانون کا تقاضا ہے لہذا انہیں موقع فراہم کرنا آئینی حق ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں بلیدہ میں نوید حمید کوبھی غیر قانونی طریقے سے اٹھاکر پھر انتہائی تشدد زدہ لاش پھینکا گیا جوکہ انتہائی تشدد زدہ تھا لہذا انکے اور ظریف عمر کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پولیس کی جانب ڈی پی او کی سربراہی میں پرامن مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایاگیاہے جوکہ قابل مذمت ہے،شہریوں کو آئین وقانون کیمطابق احتجاج کا حق ہے لہذا مظاہرین پر تشدد کا واقعہ قابل مذمت ہے۔
آج پیر کے روزظریف بلوچ کو انصاف دلانے کیلئے شہر بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال اور پہیہ جام رہی ۔