اقوام متحدہ کا امریکا میں نسلی امتیاز کیخلاف ووٹنگ دوہرا معیار ہے،مائیک پومپیو

0
241

امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی جانب سے امریکا میں نسلی امتیاز اور پولیس کے نظام سے متعلق ووٹنگ دوہرا معیار ہے۔

خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو نے امریکا میں نسلی امتیاز کے حوالے سے چلنے والی بحث کو مضبوط جمہوریت کی نشانی قرار دیتے ہوئے اس کا دفاع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل کو اپنے اس بیان پر توجہ دینی چاہیے جس میں کہا گیا تھا کہ رکن ممالک چین اور کیوبا میں ایک نظام کے تحت نسلی امتیاز برتا جاتا ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ ‘کونسل کی جانب سے گزشتہ روز امریکا میں نسلی امتیاز اور پولیس کے نظام سے متعلق قرارداد حقارت ہے’۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاج پر بحث کے بعد قرارداد پر ووٹنگ کی تھی۔

بعد ازاں اس سے امریکا میں نسل پرستی اور پولیس کے مظالم کو اجاگر کرنے والے الفاظ نکال دیے گئے تھے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری طور پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی قرارداد کے متن میں تبدیلی کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب جنیوا میں امریکی مشن نے اس حوالے سے ردعمل دینے سے گریز کیا۔

امریکا قرارداد میں نشانہ بنانے کی شکایت کر رہا ہے لیکن 2018 میں اس نے انسانی حقوق کونسل سے دستبرداری کی تھی اور گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں بھی موجود نہیں تھا۔

مائیک پومپیو نے اپنے تازہ بیان میں اس قدم کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی منافقت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکا میں نسل پرستی کے حوالے سے جاری بحث ہماری جمہوریت کی مضبوطی اور پائیداری کی نشانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر کونسل انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ ہے تو اس کی توجہ کی کئی جگہوں پر ضرورت ہے، جس میں کیوبا، چین اور ایران میں نظام کے تحت عدم مساوات ہے’۔

امریکی سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ‘اگر کونسل دیانت دار ہے تو امریکی جمہوریت کی طاقت کو تسلیم کرلے اور دنیا بھر میں آمرانہ حکومتوں کے لیے امریکی جمہوریت ایک ماڈل ہے’۔

پومپیو نے امریکی جمہوریت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ‘ان ممالک کو ہم امریکیوں کی طرح شفافیت اور احتساب کے اعلیٰ معیار کے برابر لانے کے لیے توجہ دے’۔

یاد رہے کہ امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پورے ملک میں شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج ہوا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پولیس کے نظام میں اصلاحات کے مسودے پر دستخط بھی کردیے تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here