بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنما رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار آزادی پسند بلوچ بزرگ رہنمااستاد واحد قمبر اور دیگر ہزاروں بلوچوں کے لیے آواز اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ واحد قمبر بلوچ کے اہل خانہ اور دوستوں کو ابھی تک اس کے ٹھکانے، خیریت اور ان پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں نہیں بتایا جا رہا ہے۔
رحیم بلوچ کا کہنا تھا کہ واحد قمبر بلوچ کو پاکستان کے انٹیلی جنس اہلکاروں نے 19 جولائی 2024 کو کرمان سے اغوا کیا تھا، جہاں وہ علاج کے لیے گئے ہوئے تھے۔ واحد قمبر بلوچ بلوچ قومی آزادی کی تحریک میں ایک اہم شخصیت ہیں۔
انہوںنے کہا کہ بلوچ قومی کاز آزادی ایک منصفانہ اور جائز مقصد ہے۔ بین الاقوامی قانون میں آزادی تمام اقوام کے لیے ایک تسلیم شدہ حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بلوچ آزادی پسند قیادت اور کارکنوں کو جبری گمشدگی اور ماورائے عدالت قتل کرنے کی پالیسی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ جبری گمشدگی انسانیت کے خلاف جرم ہے، اور پاکستان کئی دہائیوں سے بلوچ عوام کے خلاف ایسا جرم کر رہا ہے۔
رحیم بلوچ نے آخر میںکہا ہے کہ عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ واحد قمبر بلوچ اور دیگر ہزاروں بلوچوں کے لیے آواز اٹھائیں جو پاکستانی فوج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہیں۔