بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے زہری سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
دونوں لاشوں کی شناخت عابد حسین ولد غلام حسین عمرانی اور مستی خان ولد گوہر خان لوٹانی سکنہ زہری کے نام سے ہوگئی ہیں۔
خضدار کے زہری گزان کوچو میں روڈ سے ملنے والے ان لاشوں کی شناخت کی ان کی جیب سے ملنے والی پرچیوں کے ذریعے کی گئی ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کو8 سال قبل 2017 میں فوج نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا تھا۔
لاشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔
پندرہ اگست دوہزار اکیس کو کوئٹہ میں قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں عابد حسین والدہ نے آکر انکی جبری گمشدگی کے کوائف جمع کی تھی۔
لواحقین کے مطابق عابد حسین کو 28 اکتوبر 2017 کو خضدار میں انجیرہ کراس سے بااثر شخصیت کے نائب ملا مرید نے اغواء کرکے ریاستی اداروں کے حوالے کیا ہے۔
لواحقین کے مطابق عابد حسین کے جبری گمشدگی کے خلاف کئی دروازوں پر دستک دی لیکن کوئی امید نظر نہیں آئی آج انکی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چار لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ گذشتہ روز آواران سے دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
آواران سے برآمد شدہ لاشیں فقیر جان اور عیسیٰ کی تھی۔ فقیر جان کو 26 ستمبر 2024 کو ان کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا، جبکہ عیسیٰ 17 فروری 2023 سے لاپتہ تھے۔
دریں اثناضلع گوادر کے تحصیل اورماڑہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا۔
بازیاب ہونے والے نوجوان کی شناخت خیر بخش ولد امام بخش سکنہ اسلامیہ لین اورماڑہ کے نام سے ہوگئی ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ خیر بخش آج بروزپیر 2 دسمبر کو صبح 9 بجے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔