بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جبری گمشدگیوں اور پرامن سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں کے حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ وانسانی حقوق کے سرگرم کارکن داکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کرکے بلوچستان کی نازک صورتحال پر گفتگو کی۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ “صبیحہ بلوچ اور میں نے حال ہی میں یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کی تاکہ بلوچستان کی سنگین صورتحال پر بات چیت کی جا سکے۔ ہم یورپی یونین کی توجہ اور وقت کے شکر گزار ہیں اور یورپی یونین پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جبری گمشدگیوں، اور پرامن سرگرمیوں پر قدغنوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔”
یورپی یونین پاکستان کے وفد نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پوسٹ میں میں کہا کہ “یورپی یونین پاکستان کے دوطرفہ مشاورت کے ایک اہم ہفتے سے قبل، پاکستان اور افغانستان ڈویژن کی سربراہ دیرن دیر یا اور یورپی یونین کے حکام نے انسانی حقوق کے محافظوں، بشمول بلوچستان کے نمائندوں سے ملاقات کا موقع پایا، تاکہ بنیادی حقوق اور سماجی و اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔”
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بلوچستان میں فوجی آپریشن کی منظوری ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خواتین اور بچوں کی ہراسگی، اور آزادی اظہار پر پابندیوں کے باعث عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔