بلوچ یکجہتی کمیٹی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنما و انسنای حقوق کے سرگرم کارکن سمی دین بلوچ پر ایک کالعدم قرار دیئے گئے ایف آئی آر کی بنیاد پر سفری پابندیاں لگانے کاانکشاف ہوا ہے۔
سمی بلوچ پر بیرون ملک سفر پر پابندی لگانے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایک کالعدم ایف آئی آر کو کس طرح جواز بناکر اسے بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا۔
اس سلسلے میں سمی بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہ کہ آج، مجھ پر ریاست کی غیر قانونی سفری پابندی کو چیلنج کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں میری ساتویں سماعت کے دوران، ایف آئی اے نے بتایا کہ مجھے 28 اگست 2024 کو بلوچستان حکومت کے ایک خط کی بنیاد پر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے جواز کے طور پر 2023 کے آغاز میں خضدار میں میرے خلاف درج ایف آئی آر کا حوالہ دیا۔ خاص طور پر پریشان کن بات یہ ہے کہ اس ایف آئی آر میں لگائے گئے الزامات کو عدالت نے بہت پہلے ہی کالعدم قرار دے دیا تھا۔ پھر بھی، اسی بدنام ایف آئی آر کو ایک سال بعد میرے سفر کو محدود کرنے کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا۔
https://twitter.com/SammiBaluch/status/1858536910479634653
ان کا کہنا تھا کہ ایڈووکیٹ جبران ناصر نے بجا طور پر نشاندہی کی کہ یہ کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ حکام کو ستمبر میں میرے سفر کے منصوبے کا علم ہوا تھا۔ یہ اس بات کا واضح مظہر ہے کہ ریاست کس طرح پرامن انسانی حقوق کے محافظوں کو نشانہ بنانے اور ان کی حوصلہ شکنی کے لیے تاخیری اور ہراساں کرنے کے حربے اپناتی ہے۔
انہوںنے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے بلوچستان حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کیس کی سماعت دوسرا بینچ 3 دسمبر کو کرے گا۔ ریاست کے دلائل، الزامات اور دانستہ طور پر روکے جانے والے تضادات کو تقویت ملتی ہے کہ کس طرح انصاف کو منظم طریقے سے روکا جا رہا ہے، تاہم ریاست ہماری لڑائی کی حوصلہ شکنی کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔
واضع رہے کہ8 ستمبر کو کراچی ایئر پورٹ پر سمی دین بلوچ کو اس وقت سفر سے جانے روک دیا گیا جب وہ عرب ملک عمان جارہے تھے ۔
ایف آئی اے حکام نے انہیں بتایا کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیاہے۔
سمی بلوچ کو چار گھنٹے تک سیکورٹی والے کمرے میں انتظار میں رکھنے کے بعدواپس بھیج دیا گیا۔