بلوچ طالبات کی پروفائلنگ و ہراسمنٹ ہرگز قبول نہیں ،بلوچ وومن فورم

0
30

بلوچ وومن فورم نے بلوچستان یونیورسٹی کے گرلز ہوسٹل میں بلوچ طالبات کے ساتھ منشیات کے نام پر پروفائلنگ اور ہراسمنٹ کی مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبات کو بلاوجہ بلاکر ان کی تصاویر اور ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں اور ان سے بلاجواز سوالات پوچھے جا رہے ہیں، جو کہ ان کی ذہنی اذیت کا باعث بن رہے ہیں۔

بیان میں کیا کی بلوچستان یونیورسٹی کے گرلز ہوسٹل میں طالبات سےبلاجوز پوچھ گچھ اور ایسے سوالات پوچھنا جن کا منشیات سے کوئی سروکار ہیں نہیں۔ فورسز کی دراندازی کی وجہ سے طلباء میں خوف و ہراس اور ذہنی دباؤ پیدا ہو رہا ہے۔

بلوچ وومن فورم نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے غیر انسانی عمل کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور اس کی روک تھام کریں تاکہ تعلیمی اداروں میں طلباء کی سیکیورٹی اور آزادی کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضع رہے کہ گذشتہ روزبلوچستان یونیورسٹی کے طالبات نے انکشاف کیاکہ پاکستانی فورسز منشیات کے نام پر گرلز ہاسٹلوں میں گھُس کر طالبات کی پروفائلنگ کررہے ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ آج بروزجمعرات کو بلوچستان یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں سیکورٹی فورسز نے انٹی نارکوٹکس کے وردی میں آکر صرف بلوچ طالبات کو اکٹھا کرکے ان کی پروفائلنگ کی، طالبات سے غیرضروری و ذاتی سوالات کیے اور ان کی ویڈیو بنائی ہے۔

‏انہوں نے کہاکہ ہاسٹل میں صرف بلوچ طالبات کو اکٹھا کرکے تفتیش کرنے کا کیا مقصد ہے ؟ اس طرح کے حرکت بلوچ طالبات کی پروفائلنگ اور ہراسگی کے واضح مثالیں ہیں جو ناجائز اور غیر قانونی اعمال ہیں۔

طالبات نے کہاکہ اس طرح کے عمل سے وہ خوف ہراس کا ماحول بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ آج تک جامعہ کے گرلز ہاسٹل میں منشیات سے متعلق کوئی شکایت سامنے نہیں آیا ہے ۔ فورسز ہماری پروفالنگ کے لئے اس طرح کے غیر قانونی عمل کررہا ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here