اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے جنیوا میں ستمبر-اکتوبر 2024 کے سیشن کے دوران بی این ایم بلوچستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے تین روزہ تقریبات کا انعقاد کرئے گی۔ اس دوران مختلف پروگرامات کے ذریعے بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال اور بلوچ قومی سوال کو اجاگر کیا جائے گا۔
ان پروگرامات کا آغاز 16 ستمبر سے ہوگا ، اس دن پریس کانفرنس کیا جائے گا۔ 17 ستمبر کو مظاہرہ ہوگا اور 17 ، سے 18 ستمبر تک تصویری نمائش ہوگی جس میں بلوچ اور بلوچستان کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے گی۔
بی این ایم کے میڈیا ادارے ’ زرمبش نیوز ‘ نے تصویری نمائش کے لیے بلوچ فوٹوگرافرز سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نمائش میں شرکت کے لیے اپنی تصاویر زرمبش کو ای میل ، واٹساپ اور ٹیلی گرام پر ارسال کریں۔
ان پروگرامات میں دنیا کے مختلف ممالک سے بی این ایم کے ممبران اور قیادت شرکت کریں گے۔ ان پروگرامات کو زْرمبش نیوز سمیت ، بی این ایم کے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر لائیو نشر کیا جائے گا۔
بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کے ترجمان نے کہا پارٹی بلوچستان میں انسانی حقوق اور بلوچ قومی آزادی کی تحریک و سوال کو لے کر عالمی اداروں کو متوجہ کرئے گی۔بلوچستان ایک مقبوضہ ملک ہے جس پر پاکستان نے فوجی طاقت کے زور پر قبضہ کیا ہے، بلوچ قوم مزاحمت کر رہی ہے اور اس ہمہ جہت مزاحمت کو کچلنے کے لیے پاکستانی فوج جبری گمشدگی اور ماورائے عدالت قتل جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے۔بلوچ سرمچاروں کے حملوں کو روکنے میں ناکامی کا غصہ پاکستانی فوج عام آبادی کو نشانہ بنا کر نہتی عوام پر اتارتی ہے۔بلوچستان پر پاکستان نے مارچ 1948 کو قبضہ کیا اور تب سے بلوچ قوم کے خلاف تواتر کے ساتھ فوج کشی جاری ہے۔ ان دنوں اعلیٰ عسکری وسیاسی حکام بلوچستان میں جاری نسل کشی میں نئی شدت لانے کا عندیہ دے رہے ہیں جس سے آنے والے دنوں مزید خونریزی کا امکان ہے ، جس کو روکنے کے لیے فوری عالمی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا بلوچ سرمچاروں سے اپنی شکست اور فوجی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پاکستانی فوج زیرحراست جبری لاپتہ افراد کے حراستی قتل کے بعد ان کی لاشیں پھینکتی ہے، جس میں شدت پیدا کی گئی ہے۔ یہ وہ صورتحال ہے جس پر جنیوا تقریبات میں بات ہوگی۔
بی این ایم کی طرف سے انسانی حقوق اور بلوچ قومی کارکنان کو ان پروگرامات میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔
ترجمان نے تمام پارٹی ممبران اور حامیوں سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اس دوران ابلاغ پر خصوصی توجہ دیں اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والے مواد دیئے گئے ہیش ٹیگز کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وائرل کریں۔