کراچی میں بی وائی سی مظاہرین پر ریاستی کریک ڈائون ،متعدد افراد گرفتار

0
40

کراچی میں بھی ریاست نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین پرکریک ڈائون  کرکے متعدد افراد کو گرفتارکرلیا ہے ۔

واضع رہے کہ بلوچستان بھر میں ریاستی بربریت کیخلاف جاری مظاہروں پر کریک ڈائون ایک ہفتے سے جاری ہے ۔جہاں انٹرنیٹ و فون سرورسز مکمل بند ہیں اور پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے ۔نہتے و پر امن مظاہروں فورسز کی فائرنگ و آنسو گیس حملوں اور تشددسے اب تک 3 افراد ہلاک اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار لاپتہ کرنے کی اطلاعات ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

اب پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی سے اطلاعات ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کو ریلی نکالنے نہیں دی گئی اور کریک ڈاؤن کے دوران کراچی پولیس نے درجن بھر کے قریب مرد و خواتین کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے آج کراچی آرٹس کونسل سے پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں بارش کے باوجود بلوچ یکجہتی کے کارکنان دھرنا ختم کرنے کو تیار نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے گرفتار کیے جانے والے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

دوسری جانب پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور قیدیوں والی وین بھی دھرنے کے مقام پر بلا لی گئی ہے۔

کراچی آرٹس کونسل سے پریس کلب تک ریلی کی صورت میں جانے والے بلوچ کمیٹی کے احتجاج میں سول سوسائٹی کے کارکن بھی شریک تھے۔

کراچی میں یہ ریلی مظاہرین کے مطابق بلوچستان کے شہر گوادر میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے اور احتجاج میں شامل کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالی جا رہی تھی۔

مظاہرین کے مطابق وہ ریلی کی صورت میں پریس کلب تک جانا چاہ رہے تھے تاہم پولیس نے ریلی کے شرکا کو آرٹس کونسل پر ہی روک دیا اوررکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

مظاہرین کے مطابق کچھ لوگ رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھنا چاہ رہے تھے تو ان کو پولیس نے گرفتار کر لیا اور جب احتجاج میں موجود خواتین نے ان کو چھڑانے کی کوشش کی تو پولیس نے ان خواتین کو بھی گرفتار کیا جن میں سماجی کارکن ندا کرمانی بھی شامل ہیں۔

سماجی کارکن ندا کرمانی سمیت کئی مظاہرین کو گرفتار کرنے اور پولیس کے کریک ڈاؤن کی وڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری ایک وڈیو پوسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس ندا کرمانی کو وین میں بٹھا کر لے جا رہی ہے اور اس دوران ایک سوال کے جواب میں ندا کرمانی کہتی سنائی دے رہی ہیں کہ اپنی ڈیمانڈ اور کاز سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ندا کرمانی کی اپنی ایک ٹویٹ کے مطابق اس وقت وہ دیگر مظاہرین کے ساتھ کراچی کے آرٹلری تھانے میں موجود ہیں۔

اس سلسلے میں بی وائی سی کا کارکنان ،ہمدرد،حمایتی و بہی خواہوں کی گرفتاری پر کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے دوسری جانب کراچی، دالبندین اور کوئٹہ سے متعدد لوگ گرفتار اور لاپتہ کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو ایک مرتبہ پھر یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ اگر مظاہرین کو ہراساں کیا گیا یا گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو پورے بلوچستان میں احتجاجی دھرنوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here