کراچی میں بی وائی سی مظاہرین پر ریاستی کریک ڈائون ،متعدد افراد گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

کراچی میں بھی ریاست نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین پرکریک ڈائون  کرکے متعدد افراد کو گرفتارکرلیا ہے ۔

واضع رہے کہ بلوچستان بھر میں ریاستی بربریت کیخلاف جاری مظاہروں پر کریک ڈائون ایک ہفتے سے جاری ہے ۔جہاں انٹرنیٹ و فون سرورسز مکمل بند ہیں اور پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے ۔نہتے و پر امن مظاہروں فورسز کی فائرنگ و آنسو گیس حملوں اور تشددسے اب تک 3 افراد ہلاک اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار لاپتہ کرنے کی اطلاعات ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

اب پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی سے اطلاعات ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کو ریلی نکالنے نہیں دی گئی اور کریک ڈاؤن کے دوران کراچی پولیس نے درجن بھر کے قریب مرد و خواتین کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے آج کراچی آرٹس کونسل سے پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں بارش کے باوجود بلوچ یکجہتی کے کارکنان دھرنا ختم کرنے کو تیار نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے گرفتار کیے جانے والے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

دوسری جانب پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور قیدیوں والی وین بھی دھرنے کے مقام پر بلا لی گئی ہے۔

کراچی آرٹس کونسل سے پریس کلب تک ریلی کی صورت میں جانے والے بلوچ کمیٹی کے احتجاج میں سول سوسائٹی کے کارکن بھی شریک تھے۔

کراچی میں یہ ریلی مظاہرین کے مطابق بلوچستان کے شہر گوادر میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے اور احتجاج میں شامل کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالی جا رہی تھی۔

مظاہرین کے مطابق وہ ریلی کی صورت میں پریس کلب تک جانا چاہ رہے تھے تاہم پولیس نے ریلی کے شرکا کو آرٹس کونسل پر ہی روک دیا اوررکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

مظاہرین کے مطابق کچھ لوگ رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھنا چاہ رہے تھے تو ان کو پولیس نے گرفتار کر لیا اور جب احتجاج میں موجود خواتین نے ان کو چھڑانے کی کوشش کی تو پولیس نے ان خواتین کو بھی گرفتار کیا جن میں سماجی کارکن ندا کرمانی بھی شامل ہیں۔

سماجی کارکن ندا کرمانی سمیت کئی مظاہرین کو گرفتار کرنے اور پولیس کے کریک ڈاؤن کی وڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

https://twitter.com/BalochYakjehtiC/status/1819371730537677199

سوشل میڈیا پر جاری ایک وڈیو پوسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس ندا کرمانی کو وین میں بٹھا کر لے جا رہی ہے اور اس دوران ایک سوال کے جواب میں ندا کرمانی کہتی سنائی دے رہی ہیں کہ اپنی ڈیمانڈ اور کاز سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ندا کرمانی کی اپنی ایک ٹویٹ کے مطابق اس وقت وہ دیگر مظاہرین کے ساتھ کراچی کے آرٹلری تھانے میں موجود ہیں۔

اس سلسلے میں بی وائی سی کا کارکنان ،ہمدرد،حمایتی و بہی خواہوں کی گرفتاری پر کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے دوسری جانب کراچی، دالبندین اور کوئٹہ سے متعدد لوگ گرفتار اور لاپتہ کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو ایک مرتبہ پھر یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ اگر مظاہرین کو ہراساں کیا گیا یا گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو پورے بلوچستان میں احتجاجی دھرنوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

Share This Article
Leave a Comment