بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں دو دنوں سے پاکستانی فوج کی جارحیت جاری ہے ۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فورسز نے مزید 3 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔جن میں2 کی شناخت حفیظ ولد حمید اور داد جان ولد اسماعیل سکنہ گردانک کے ناموں سے ہوئی ہے۔جبکہ ان میں ایک کی شناخت تا حال نہیں ہوسکی۔
گذشتہ روز فورسز نے 2 افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا ۔ جن کی شناخت مراد ولد عبداللہ اور شوکت کے ناموں سے ہوئی تھی۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیدہ میں گردانک اور شورما کور کے مقامات پرفورسز کی بھاری نفری موجود ہےاور مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرنے سمیت علاقوں میں پیش قدمی کررہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ شب گیشتگ، گردانک کے مقام پر فورسز کے اہلکاروں نے ایک زمباد گاڑی پر فائرنگ کھول دی۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد کے جانی نقصانات کی اطلاعات ہیں جبکہ مذکورہ گاڑی اسی مقام پر کھڑی جہاں گاڑی میں خون کے نشانات پائے گئے ہیں۔
بعض ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ فورسز کے فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کو فورسز نے زخمی حالت میں گرفتار کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا ۔
فائرنگ کا واقعہ ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ گردانک گشتک کے مقام پیش آیا ہے۔
آج صبح علاقہ مکینوں نے جاہ وقوعہ پر گاڑی کو برآمد کرلیا جس کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں جبکہ مذکورہ جگہ پر خون کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔
تاہم کل رات علاقہ فورسز کی جانب سے گھیرے میں ہونے کی وجہ سے گاڑی سوار افراد کی شناخت ممکن نہیں ہوسکا نہ ہی حکام کا موقف تاحال سامنے آیا ہے۔