ایران میں 2018 سے قید سابق امریکی فوجی رہا

0
299

امریکی بحریہ کے ایک سابق اہل کار، جو 2018 سے ایران میں قید تھے، انھیں جمعرات کو رہا کیا گیا ہے اور وہ گھر جانے کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ یہ بات ان کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہی ہے۔

اگرچہ ایران اور امریکہ کے تعلقات انتہائی کشیدہ چلے آ رہے ہیں، ایسے میں تعاون کی یہ ایک نادر مثال ہے۔

مائیکل وائٹ کو طبی بنیادوں پر مارچ کے وسط میں ایک ایرانی قیدخانے سے رہا کیا گیا، لیکن تب سے وہ سوٹزرلینڈ کی حوالگی میں ایران ہی میں تھے۔

بیان میں ان کی والدہ، جوئن وائٹ نے بتایا کہ ”میرے بیٹے، مائیکل کو 683 دنوں تک سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے یرغمال بنائے رکھا، تب سے میں بے سکون رہی ہوں”۔

انھوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ آخر کار میرا ڈراونا خواب ختم ہوا اور میرا بیٹا گھر واپس آ رہا ہے”۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی مملکت کے طاقت ور ترین محافظین کا دستہ ہے۔

کرونا وائرس پھوٹنے کے بعد دونوں ملکوں نے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

مشرق وسطیٰ میں ایران وائرس سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، جب کہ امریکہ میں اس وبائی مرض کے نتیجے میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here