پاکستان میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی باعث تشویش ہوگی،امریکا

0
45
Photo: AP

امریکہ نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے تحریکِ انصاف پر پابندی کے فیصلے پر اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی واشنگٹن کے لیے باعثِ تشویش ہوگی۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا بریفنگ کے دوران پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں جاری کیے گئے بیانات دیکھے ہیں۔

ترجمان نے اپنے تبصرے میں کہا، “ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔ لیکن یقیناً کسی سیاسی پارٹی پر پابندی لگانا ایک ایسی بات ہوگی جو ہمارے لیے بڑی تشویش کا باعث ہوگی۔”

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ نے پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو اپنے ایک فیصلے میں پی ٹی آئی کو ایک پارلیمانی جماعت تسلیم کیا تھا اور کہا تھا کہ پی ٹی آئی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں کی حق دار ہے۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف حکومت نے نظرِ ثانی کی اپیل دائر کی ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان سے میڈیا بریفنگ کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے تناظر میں پاکستان اور امریکہ میں سیاسی تشدد اور جمہوریت پر مؤقف کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔

ترجمان نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ امریکہ کے اپنے ملک اور دوسرے ملکوں میں سیاسی تشدد اور جمہوریت پر مؤقف میں کوئی تضاد ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ پاکستان سمیت کسی بھی دوسرے ملک میں سیاسی تشدد کے خلاف ہے۔

ترجمان کے بقول، “ہم نے اس (سیاسی تشدد) کی مذمت کی ہے۔ ہم پاکستان سمیت ہر ملک میں قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم جمہوری اصولوں کی تکریم چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری حقوق کی پاسداری کی جائے۔”

انہوں نے مزید کہا، یہ بات پاکستان پر بھی صادر ہے اور دوسرے ملکوں پر بھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here