خواجہ آصف کا سرحد پار کارروائی کا بیان غیر دانشمندانہ ہے، افغان طالبان

0
74

افغان وزارتِ دفاع نے پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے افغانستان کے اندر کارروائی کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے اسے غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے۔

کچھ روز قبل ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپریشن عزمِ استحکام کے تحت اگر ضرورت محسوس ہوئی تو افغانستان میں موجود تحریکِ طالبان پاکستان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری ایک بیان میں افغان وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر کا افغانستان کی قومی خودمختاری کی ممکنہ خلاف ورزی سے متعلق بیان ایک غیر دانشمندانہ عمل ہے جو بد اعتمادی پیدا کرسکتا ہے اور یہ کسی کے حق میں نہیں۔

وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قیادت کو چاہیئے کہ کسی کو بھی حساس معاملات پر اس طرح کے غیر سنجیدہ بیانات دینے کی اجازت نہ دے۔

دوسری جانب دوحہ میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے پاکستان کے وزیر دفاع کے حالیہ ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی کو افغانستان کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

طلوع نیوز سے بات کرتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہورہی اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت افغان پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔

’ہم نہ تو کسی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیتے ہیں، اور نہ ہی ہم کسی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔‘

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ مہم جوئی کا ارادہ رکھنے والوں کو ماضی کے حملہ آوروں کی تاریخ کا اچھی طرح مطالعہ کرنا چاہیے اور ایسی مہم جوئی کے ممکنہ نتائج پر غور کرنا چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here