بتایا جائے کہ آئی ایس آئی کا بجٹ کہاں لگایا جا رہا ہے، اپوزیشن لیڈر

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اجلاس میں تقریر کے دوران موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسز خصوصاً آئی ایس آئی کا بجٹ بتایا جائے اور آگاہ کیا جائے کہ وہ بجٹ کہاں لگایا جا رہا ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ ’چینی رہنما پاکستان آئے اور انھوں نے جو باور کروایا اور جسے اخبارات نے بھی رپورٹ کیا وہ یہ ہے کہ قومی معاشی ترقی اور سی پیک کے لیے سکیورٹی اور استحکام ضروری ہے۔‘

عمر ایوب نے کہا کہ ’چینی عہدیدار کی جانب سے پاکستان میں آکر یہ پیغام دینا، اس سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ ہمیں اپنا گھر درست کرنے کا کہا جا رہا ہے۔‘

خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ ’ پوچھا جائے کے انٹیلی جنس کیوں ناکام ہو رہی ہے۔ عمران خان کی جیل میں گفتگو سننے اور کیمرہ لگانے کے بجائے ملکی استحکام پرکام کریں۔ ملک کی معیشت بکھر گئی ہے۔‘

عمر ایوب نے کہا کہ ’انٹیلی جنس اداروں کے بجٹ کا بتایا جائے کہ کیا ان کا بجٹ ویگو ڈالوں پر لگ رہا ہے اور تحریک انصاف کے ساتھوں اور صحافیوں کے پیچھے وہ ڈالے لگ رہے ہیں یا دہشت گردوں کے پیچھے لگایا جا رہا ہے۔‘

انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ویگو ڈالے دہشت گردوں کے پیچھے لگائے جائیں نہ کہ تحریک انصاف کے لوگوں کے پیچھے۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’ گزشتہ روز ہمارے کارکنوں کو پر امن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جس کی مذمت کرتا ہوں۔

Share This Article
Leave a Comment