دنیا بھر میں مسلح تنازعات میں شہری ہلاکتوں میں 3 چوتھائی اضافہ ہوا،اقوام متحدہ

0
85

اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں مسلح تنازعات میں شہری ہلاکتوں کی تعداد میں گزشتہ برس تقریباً تین چوتھائی اضافہ ہوا جبکہ عام خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں کا بہت زیادہ تناسب خطرے کی گھنٹی کی حیثیت رکھتا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک نے منگل کے روز اس عالمی ادارے کی انسانی حقوق کی کونسل کے ایک اجلاس کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 2023 میں، میرے دفتر کی طرف سے جمع کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلح تنازعات میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں 72 فیصد اضافہ ہوا اور اس دوران بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد تین گنا ہو گئی۔‘‘

منگل اٹھارہ جون کو جنیوا سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق فولکر ترک نے کہا، پوری دنیا میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کے لیے 40.8 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی کمی پائی جاتی ہے۔ فنڈنگ کی اپیلوں پر عملی مالی امداد کی فراہمی کی اوسط صرف 16.1 فیصد رہ گئی ہے۔‘‘

فولکر ترک نے مزید بتایا کہ ان امدادی رقوم کے برعکس اگر 2023ء میں تقریباً 2.5 ٹریلین ڈالر کے عالمی فوجی اخراجات کا ذکر کیا جائے، تو وہ 2022ء کے مقابلے میں نہ صرف 6.8 فیصد زیادہ رہے بلکہ دنیا بھر میں ان فوجی اخراجات میں 2009ء کے بعد ہر سال اضافہ ہی ہوا ہے اور گزشتہ برس تو یہ اضافہ بہت ہی نمایاں رہا۔‘‘

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک غزہ کی جنگ کے سلسلے میں بارہا اپنے بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ ان کے دفتر کو اس جنگ میں ہونے والی شہری ہلاکتوں، بالخصوص بچوں اور خواتین کی بہت زیادہ ہلاکتوں پر گہری تشویش ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here