ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر اسرائیلی فوجی حملہ خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جلد از جلد جنگ بندی کی جائے۔ ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس گیبرییسوس نے ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے اور پہلے سے تباہ ہوئے نظامِ صحت کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج رفح شہر پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو حماس کے آخری بریگیڈ کو ختم کرنے کے لیے یہاں زمینی حملہ کرنا چاہتے ہیں۔ یورپی ممالک، اقوام متحدہ اور اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ نے نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ شہر پر زمینی حملے کا خیال ترک کر دیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے ترجمان جینز لایرکے نے جمعہ کو جنیوا میں کہا کہ انسانی نقصانات کے علاوہ یہ حملہ پوری غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر کی جانے والی کارروائیوں کے لیے ایک زبردست دھچکا ثابت ہو گا۔ رفح کراسنگ ہی انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کا مرکز ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس علاقے میں 1.2 ملین سے زیادہ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے جن میں سے بہت سے لوگ دوسری جگہ منتقل نہیں ہو سکتے۔ نقل مکانی کی ایک نئی لہر بھیڑ بھاڑ کو بڑھا دے گی اور خوراک، پانی، صحت اور صفائی کی خدمات تک رسائی کو کم کر دے گی۔ اس کے نتیجے میں بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ، بھوک میں اضافہ ہوگا اور مزید جانیں ضائع ہوجائیں گی۔